آزادکشمیر میں‌دوبارہ لاک ڈاؤن اور ریاستی تاجروں کا رد عمل

مظفرآباد(ویب ڈسک)حکومت آزاد کشمیر کی طرف سے گزشتہ روز کئے جانے والے 15 دن کے ریاستی لاک ڈاؤن پر ریاست بھر کی تاجر تنظیموں کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے. آل آزادکشمیر مرکزی انجمن تاجران کی طرف سے حکومت کے اس فیصلے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کاروباری نظام زندگی جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے. مرکزی ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مرکزی صدرسردار افتخار فیروز اور سیکرٹری جنرل شوکت نواز میر کی ہدایت کے مطابق یا تو حکومت لاک ڈاؤن کا فیصلہ واپس لے یا پھر تمام تاجران اپنا کاروبار بہر صورت جاری رکھیں گے۔

کرونا کے بڑھتی ہوئی شدت کے پیش نظر آزاد کشمیر کو ‌15 دن کیلئے دوبارہ مکمل لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر کے تاجران کا موقف ہے کہ کرونا کی پہلی لہر کے دوران ریاست بھر کے تاجروں نے حکومت کی ہر کال پر لبیک کہا اور لاک ڈاؤن کے فیصلے پر حکومت کا ساتھ دیا لیکن اس دورانئے میں‌کسی بھی تاجر کو ایک روپے کی امداد نہیں‌کی گئی. دنیا بھر کی حکومتوں نے اپنے کاروباری طبقے کو ہر ممکنہ امداد دی اور انکے نقصانات کا کسی حد تک ازالہ کیا گہا وہیں ریاستی حکمران تمام تر بوجھ تاجروں پر ڈالنے کے درپے ہیں.سونے پہ سہاگہ یہ کہ اس کے بعد بھی پے درپے ٹیکسز عائد کئے جا رہے ہیں اور عملاً کاروبار زندگی مفلوج ہے۔

تاجر تنظیموں نے حکمران اور اپوزیشن جماعتوں کے کرونا پھیلاؤ کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ حکمرانوں کی اپنی تمام تر سرگرمیاں جاری ہیں، پورے پاکستان میں ہزاروں افراد کے اجتماع ہو رہے ہیں۔ آزادکشمیر بھر میں الیکشن مہم عروج پر ہے . جلسے جلوسوں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ قیمت چکانے کےلئے تاجروں کی قربانی دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ تاجروں نے ماضی میں کروڑوں روپے کا نقصان برداشت کر کے لاک ڈاﺅن کیا لیکن حکمرانوں کی نااہلی اور ناقص پالیسیوں کی وجہ سے وباءکا سلسلہ روکا نہیں جا سکا۔ ہر بار صرف دکانیں بند کرنے کا حکم جاری کر دیا جاتا ہے۔

دکانوں میں دو یا تین افراد موجود ہوتے ہیں۔ ایس او پیز پر عملدرآمد کرتے ہوئے وباءکے پھیلاﺅ کو روکا جا سکتا ہے۔ لیکن تاجروں کی قربانی اب کسی صورت قابل قبول نہیں ہو گی۔ حکومت فی الفور فیصلہ واپس لے اور تاجروں کے دیگر مطالبات فوری طور پر پورے کئے جائیں، بصورت دیگر سخت احتجاج پر مجبور ہونگے۔ ترجمان کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ اگر لاک ڈاﺅن کا فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو سخت رد عمل کا مظاہرہ کریں گے اور لاک ڈاﺅن کی خلاف ورزی کی جائے گی۔

پاکستان اور آزاد کشمیر بھر میں کرونا کی دوسری لہر میں‌شدت

یاد رہے کہ گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں کئے جانے والے فیصلے پر حکومت نے آزاد کشمیر میں دوبارہ لاک ڈاون کے حوالے سے آزاد کشمیر بھر کی ضلعی انتظامیہ سے تجاویز مانگی تھیں لیکن کسی سطح پر بھی تاجروں کو اعتماد میں لینے کی کوشش نہیں کی گئی اور 15 دن کے مختصر لاک ڈاؤن کے فیصلے پر ریاست بھر سے تنقید کی جا رہی ہے. ماہر معاشیات کا کہنا ہے مزید کچھ دن کے لاک ڈاؤن کی منطق سمجھ سے باہر ہے کیا اس مختصر دورانئے کے لاک ڈاؤن کرونا وائرس ختم ہو جائے گا ؟

تاجر برادری کی طرف سے آنے والے اس شدید رد عمل پر ابھی تک حکومت کی طرف سے کوئی وضاحت نہیں‌کی گئی .