کھوئی رٹہ (ذوالفقار احمد گورسی سے) کھوئی رٹہ سے نوجوان قانون دان راجہ شاداب سکندر ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ فرسودہ نظام ، موروثی سیاست کے خاتمے اورحلقہ بھر میں عوام کا استحصال اور اداروں کی حالت زار دیکھ کر عملی سیاست میں آنے کا باقاعدہ اعلان کر رہا ہوں.
آج کھوئی رٹہ میں نوجوان ڈگریاں لے کر در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں اور تھک ہار کر بیرون ممالک چلے جاتے ہیں. اس کو ذمہ دار کون ہے؟ تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال میں ایک گولی تک دستیاب نہیں ،ایل او سی پر بسنے والے بھارتی افواج کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بنے ہوئے ہیں. فائرنگ و گولا باری سے جب ایل او سی مقیم زخمی ہو جائیں تو انہیں ہسپتال منتقل کرنے کے لیے ایمبولینس تک میسر نہیں ہے.
ضلع کوٹلی کا دوسرا بڑا شہر آج بھی میونسپل کارپوریشن سے محروم ، کرپشن عروج پر تعلیمی اداروں کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا گیا ہے. انتقامی تبادلے کر کے قوم کے نونہالوں کے مستقبل سے کھیلا جا رہا ہے.
راجہ شاداب سکندر ایڈووکیٹ نے کہا کہ مسلہ کشمیر انتہائی نازک موڑ پر ہے اور گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کی باتیں ہو رہی ہیں. ایک بات واضح کر دوں گلگت سے لداخ تک کشمیر کا فیصلہ وہی ہوگا جو کشمیری چاہیں گے. مودی مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں پر مظالم ڈھا رہا جس کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہیں. تحریک آزادی کشمیر کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے.
انشاء اللہ سردار سکندر حیات خان اور راجہ فاروق حیدر خان کی قیادت میں کھوئی رٹہ کی سیٹ جیت کر دیکھائیں گے.
پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق چیئرمین ضلع کونسل راجہ اقبال سکندر نے کہا کہ میں اہلیان کھوئی رٹہ سے معزرت خواہ ہوں کہ 35 سال سے ایسے شخص کے پیچھے لگائے رکھا جس نے عوام کا استحصال کیا. راجہ نثار احمد خان سے پہلے سیاست شروع مگر انہیں آگے لایا مگر آج میں اپنے لوگوں سے آنکھیں نہیں ملا سکتا، ہم نے پارٹی کے لیے کام کیا، پارٹی ٹکٹ ہمارا حق ہے کسی صورت الیکشن سے پیچھے نہیں ہٹیں گے.
پرو پیگنڈا کرنے والے باز رہیں ہم ہر حال میں اپنے کارکنان کا تحفظ کریں گئے.