سعودی وزارت داخلہ نے عارضی طور پر پابندی کا اعلان کیا جس کے مطابق سعودی شہری، سفارتکار، طبی عملہ اور ان کے اہل خانہ پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے تاہم باقی تمام افراد کے سعودی عرب آنے پر عارضی پابندی لگا دی ہے۔

اس پابندی پر عمل درآمد بدھ 3 فروری کی رات 9 بجے سے ہوگا۔

اس پابندی کا اطلاق پڑوسی ممالک مصر اور متحدہ عرب امارات سے لے کر خطے میں لبنان اور ترکی تک ہوگا۔ یورپ میں جن ممالک سے مسافروں کی آمد پر پابندی ہوگی ان میں برطانیہ، فرانس، جرمنی، آئرلینڈ، اٹلی، پرتگال، سویڈن اور سوئٹزرلینڈ شامل ہیں۔
ان کے علاوہ امریکا، ارجنٹینا، برازیل، پاکستان، بھارت، انڈونیشیا،جاپان اور جنوبی افریقہ بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔

سعودی وزارت داخلہ کا بیان میں کہنا ہے کہ یہ پابندی کورونا کی موجودہ صورتحال اورصحت عامہ کے پیش نظر عائد کی گئی ہے۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ پی آئی اے سعودی عرب سے مسافروں کو واپس پاکستان لانے کے لیے پروازیں جاری رکھے گی تاہم جن مسافروں نے پاکستان سے سعودی عرب جانے کے لیے نشستیں بک کروائیں تھیں انہیں سعودی پابندی سے مطلع کردیا گیا ہے۔

قبل ازیں اتوار کے روز سعودی وزیر صحت کی جانب سے انتباہ جاری کیا گیا تھا کہ اگر شہریوں اور مقیم افراد نے صحت سے متعلق ہدایات پر عمل نہیں کیا تو نئی کورونا وائرس پابندیاں لگائی جاسکتی ہیں۔

سعودی عرب میں اب تک کورونا وائرس کے 3 لاکھ 68 ہزار کیسز اور 6 ہزار 400 اموات ہوچکی ہیں جو خلیجی ممالک میں سب سے بڑی تعداد ہے۔