دنیا کا کوئی خطہ کورونا وائرس کی موذی وباء سے محفوظ نہیں، اس کی تیسری لہر کے دوران مریضوں اور اموات میں مسلسل اضافہ جاری ہے۔ دنیا بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے 8 لاکھ سے زائد نئے کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ اس وباء سے ساڑھے 12 ہزار سے زائد افراد موت کے منہ میں پہنچ گئے۔دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 14 کروڑ 70 لاکھ 82 ہزار 658 تک جا پہنچی ہے جبکہ اس موذی وائرس سے اموات 31 لاکھ 13 ہزار 43 ہو گئیں۔
آزاد کشمیر
آزاد کشمیر میں اس وقت تک 16463 افراد وائرس میں مبتلا ہوچکے ہیں جبکہ 461 افراد اس موذی مرض کی وجہ سے انتقال کر گئے ہیں. آزادکشمیر میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران134 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، ضلع باغ میں کورونا وائرس کی وجہ سے 03مریض فوت ہوئے ہیں، 131مریض صحت یاب ہوئے جبکہ972افراد کے کورونا وائرس کے شبہ میں ٹیسٹ لیے گئے ہیں۔نئے سامنے آنے کیسز میں سے25 کاتعلق مظفرآباد،1کا جہلم ویلی،1کا نیلم ویلی،45کا پونچھ،16کا باغ،11کا پلندری،9کا میرپور ،5کا بھمبر اور 21کا کوٹلی سے ہے۔
اس کے علاوہ گلگت بلتستان میں اب تک کورونا کے مریضوں کی تعداد 5253 اور 104 افراد انتقال کرچکے ہیں۔
پاکستان
این سی او سی کے اعداد و شمار کے مطابق رواں ماہ کرونا سے ملک میں دو ہزار 411 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اور اس لحاظ سے یہ سب سے زیادہ ہلاکت خیز ماہ رہا ہے۔کئی شہروں میں وینٹی لیٹرز پر کرونا مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔این سی او سی کے مطابق گوجرانوالہ میں 88 فی صد، ملتان میں 85 فی صد، لاہور میں 82 جب کہ مردان میں 65 فی صد وینٹی لیٹرز پر مریض موجود ہیں۔
حکام کے مطابق 22 اپریل کو ملک بھر میں 53 ہزار سے زائد ٹیسٹ ہوئے جن میں سے پانچ ہزار 870 افراد میں کرونا کی تصدیق ہوئی ہے۔ جب کہ ایک ہی روز میں 144 افراد ہلاک ہوئے۔رواں ماہ کی 17 تاریخ کو اب تک ملک میں ایک ہی روز میں کرونا سے ریکارڈ 149 ہلاکتیں رپورٹ ہوئی تھیں۔ جب کہ مجموعی طور پر اس وقت ملک میں 16 ہزار سے اموات واقع ہو چکی ہیں۔
پاکستانی وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ سڑکوں پر نکلے گی۔ لوگوں کی جانب سے احتیاط نہ کرنے کی وجہ سے کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کرانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے پولیس کو فوج کی مدد حاصل ہو گی۔
بھارت:
1 ارب سے زائد آبادی والا ملک بھارت کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد کے حوالے سے ایک بار پھر دوسرے نمبر پر آ گیا ہے، جہاں اس وائرس سے 1 لاکھ 92 ہزار 311 ہلاکتیں ہو چکی ہیں جبکہ اس سے متاثرہ 1 کروڑ 69 لاکھ 60 ہزار 172 مریض سامنے آ چکے ہیں۔
کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد کے حوالے سے ممالک کی اس فہرست میں برازیل پھر تیسرے نمبر پر آ گیا ہے تاہم یہ اموات کے حوالے سے فہرست میں دوسرے نمبر پر ہے، جہاں اس جان لیوا وائرس سے 3 لاکھ 89 ہزار 609 ہلاکتیں ہو چکی ہیں جبکہ اس کے متاثرہ مریضوں کی تعداد 1 کروڑ 43 لاکھ 8 ہزار 215 ہو گئی۔
بھارت میں کورونا وائرس نے بھیانک رخ اختیار کر لیا ہے، آکسیجن کے لیے ترستے شہریوں کی نبض ڈوبنے لگی، اموات اور مریضوں کے خوفناک ریکارڈ بننے لگے۔چوبیس گھنٹوں میں 3 لاکھ 44 ہزار سے زیادہ نئے مریض سامنے آگئے، جبکہ 26 سو کی سانس کی ڈور ٹوٹ گئی۔بھارت کے اسپتالوں میں مریضوں کے لیے بستر، آکسیجن، ڈاکٹر، دوا سب کم پڑگئے۔
کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال کی وجہ سے کویت نے بھی بھارت پر سفری پابندی لگاتے ہوئے اس کی تمام پروازیں معطل کردی ہیں۔
سعودی عرب:
سعودی عرب میں کورونا وائرس کے مزید ایک ہزار 72 کیسز رپورٹ ہوگئے، جبکہ 9 اموات بھی سامنے آئی ہیں۔ اس حوالے سے ریاض سے سعودی وزارتِ صحت کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا جس میں نئے کیسز اور اموات سے متعلق بتایا گیا۔ اس میں کہا گیا کہ مملکت میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا کے 1 ہزار 72 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جس کے بعد یہاں کورونا مریضوں کی مجموعی تعداد 4 لاکھ 11 ہزار 263 ہوگئی ہے۔
سعودی عریبین ایئرلائن السعودیہ نے کہا ہے کہ ’پیر 17 مئی 2021 کو رات ایک بجے بین الاقوامی پروازوں کی بحالی سے وہ 20 ممالک خارج ہیں جن پر وزارت داخلہ نے کورونا وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے پابندی لگائے ہوئی ہے‘۔وزارت داخلہ نے کورونا وبا کے باعث جن 20 ملکوں کو ممنوع قرار دیا ہے ان میں ’پاکستان، انڈیا، متحدہ عرب امارات، انڈونیشیا، ترکی، امریکہ، جرمنی، اٹلی، برازیل، پرتگال، برطانیہ، جنوبی افریقہ، فرانس، سوئٹزرلینڈ، مصر اور لبنان شامل ہیں۔‘
عرب نیوز کے مطابق السعودیہ سے ٹوئٹر پر استفسار کیا گیا تھا کہ ’کیا سفری پابندی جاری رہے گی۔‘السعودیہ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’17 مئی کو رات ایک بجے سے تمام بین الاقوامی پروازوں پر عائد پابندی اٹھالی جائے گی تاہم یہ فیصلہ ان ملکوں پر لاگو نہیں ہوگا جن پر کورونا وائرس پھیلنے سے روکنے کی وجہ سے سفر پر پابندی جاری ہے۔‘
یاد رہے کہ 20 ممالک پر تین فروری کو سفری پابندی عائد کی گئی تھی۔ ’یہ پابندی ان مسافروں پر بھی ہے جو 14 روز کے دوران ان ممالک سے گزرے ہوں جن پر کورونا وبا کی وجہ سے پابندی لگی ہوئی ہے۔‘