قتل و غارت گری، عزتوں سے کھلواڑ اب گھروں اور کاروبار سے بے دخلی، یہ ہے جنت نظیر وادی کشمیر

سرینگر 14 مارچ (ویب ڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے مسلمانوں کو ان کے گھروں اور قصبوں سے بے دخل کرنے کا سلسلہ جاری ہے اور سرینگر کے علاقے صفا کدل میں کم از کم مزید 50 خاندانوں کوسات دنوں کے اندر اپنے گھر خالی کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

کے ایم ایس کے مطابق یہ خاندان گزشتہ 70سال سے شہر کے علاقے صفا کدل میں واقع یارکنڈی سرائے کی عمارت میں مقیم ہیں۔ اب مودی حکومت نے انہیں متبادل پناہ گاہ فراہم کیے بغیر نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سات دنوں کے اندر عمارت خالی کردیں ورنہ سخت کارروائی کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں۔

یہ حکم ایگزیکٹیو مجسٹریٹ تحصیلدار جنوبی سرینگر نے جاری کیا ہے۔

سرائے میں مقیم ایک بزرگ شخص عبدالرشید نے بتایا کہ ان کا خاندان تقریباً 66 سال سے یہاں مقیم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں عمارت خالی کرنے پر مجبور کیا گیا تو یہاں رہنے والے 50 خاندان بے گھر ہو جائیں گے۔انہوں نے مزید کہااگر اگر قابض حکومت کو کسی اور مقصد کے لیے اس عمارت کی ضرورت ہے تو ان خاندانوں کے لیے کچھ متبادل انتظام کرنا چاہیے۔

دوسری طرف ہندوستان نواز کانگریس پارٹی کے کشمیری رہنما فاروق عبدللہ نے کہا ہے کہ علاقے میں بالخصوص جموں خطے میں بیرونی لوگوں کے لیے راستہ ہموار کرنے کی خاطر مقامی لوگوں کو نظراندازکیا جا رہا ہے۔

فاروق عبداللہ نے جموں خطے کے ضلع سانبہ میں ایک پارٹی کنونشن سے خطاب کر رہے تھے.

فاروق عبدللہ کا مزید کہنا تھا کہ جموں کے لوگ اپنی سرکاری ملازمتوں کا خاتمہ دیکھ رہے ہیں اور موجودہ حکمرانوں نے پورے خطے کو اس خوفناک حالت تک پہنچا دیا ہے۔