کشمیریوں کا بھارتی وزیر خارجہ کے اقوام متحدہ میں خطاب کے دوران زبردست مظاہرہ تحریر :حمیرا طارق اضطراب

کشمیریوں کا بھارتی وزیر خارجہ کے اقوام متحدہ میں خطاب کے دوران زبردست مظاہرہ
تحریر :حمیرا طارق۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اضطراب
کشمیری عوام چاہے دنیا کے کسی بھی کونے میں بستے ہوں ان کے دل ہمیشہ اپنے وطن کے ساتھ ہی دھڑکتے ہیں۔ اور دنیا بھر میں مقیم جذبہ حریت سے سرشار کشمیری تحریک آزادی کشمیر میں اپنا کلیدی کردار ادا کرتے آ رہے ہیں۔ کشمیری پوری دنیا پر یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ وہ جموں کشمیر پر بھارت کے ناجائز قبضے کو کسی صورت بھی قبول نہیں کریں گے۔ اسی لئے کشمیری عوام نے ہر موقع پر جموں کشمیر پر بھارت کے ناجائز تسلط کے خلاف ہمیشہ اپنی آواز بلند کی ہے۔
جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کی کال پر امریکہ میں سرگرم سیاسی و سماجی پارٹیوں ، سول سوسائٹی کے رہنماؤں، انسانی حقوق کی تنظیموں کے اشتراک و تعاون سے دہشت گرد ریاست ہندوستان کے وزیرِ خارجہ کے اقوام متحدہ میں خطاب کے دوران زبردست مظاہرہ کیا گیا۔ جس میں امریکہ کی مختلف ریاستوں سے سینکڑوں افراد نے شرکت کی ۔ اس مظاہرے میں خواتین اور بچوں کی کثیر تعداد نے بھی بھرپور شرکت کی۔
مظاہرین نے زبردست نعرے بازی کے ذریعے بھارت کی ریاستی دہشت گردی کو بے نقاب کیا اور ہندوستان کی طرف سے کشمیر میں جاری فوجی جارحیت کے ذریعے قبضہ، کشمیری عوام کی نسل کُشی، ریاست سے ریاستی باشندوں کی بے دخلی، غیر ریاستی افراد کی جموں کشمیر میں آباد کاری، انسانی حقوق کی پامالی، اور بے گناہ کشمیری عوام کے بھارتی سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں قتل کی شدید مزمت کی ۔ مظاہرین نے بھارت کے ان جرائم پر اقوامِ متحدہ سمیت اقوام عالم کے بیشتر بااثر ممالک جن میں امریکہ، برطانیہ، یورپین یونین اور او آئی سی کی طرف سے خاموشی کو مجرمانہ غفلت قرار دیا اور اقوام عالم سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر جموں کشمیر میں مداخلت کرکے تمام غیر ملکی افواج کا انخلا کروا کر ریاست جموں کشمير کو 1947 سے پہلے والی پوزیشن پر بحال کر کے ریاست کا اقتدارِ اعلیٰ ریاستی باشندوں کے حوالے کیا جائے۔
مظاہرین نے آزاد حکومت ریاست جموں کشمیر کے جھنڈے تلے یک زبان ہو کر آزادی کے حق میں زبردست نعرے بازی کی۔
“ہم کیا چاہتے آزادی”، “جبری ناطے توڑ دو کشمیر ہمارا چھوڑ دو”، “قاتل قاتل انڈیا قاتل” تقسیم کشمیر نا منظور”
“جاگو جاگو اقوام متحدہ جاگو”۔
مظاہرین نے پلے کارڈز ، بینرز اور تصاویر اٹھا رکھی تھیں۔ جن پر بھارت کی ریاستی دہشت گردی کی داستانیں درج تھیں ۔ جو امریکی عوام کے ساتھ مختلف ممالک کے اقوام متحدہ کے اجلاس میں آنے والے وفود ،سي٘اح ،اورعالمی میڈیا کی ٹیموں کی دلچسپی کا مرکز بنی رہیں۔ میڈیا سے وابسطہ افراد اور مختلف ممالک کے ڈیلگیٹس تصویر کشی کرنے کے ساتھ لائیو ویڈیوز بھی بناتے رہے جبکہ مختلف چینلز کے نمائندے کشمیری رہنماؤں اور مظاہرے کے منتظمین سے لائیو انٹرويوز بھی کرتے رہے۔
مظاہرین نے اپنے خطابات میں
میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کی شدید الفاط میں مذمت کی اور اقوام عالم پر واضح کیا کہ بھارت کے ہاتھوں جموں کشمیر میں دنیاوی تاريخ کا عظیم المیہ رونما ہورہا ہے جسے اقوام متحدہ اور عالمی برادری جان بوجھ کر نظر انداز کر رہی ہے۔ بھارت کے کشمیریوں کے ساتھ گھناؤنے اور غیر انسانی سلوک پر مجرمانہ خاموشی عالمی قوانین کی دھجياں اڑانے میں معاون ثابت ہو رہی ہے۔ مقررین نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ عالمی قوانین کے تحت جموں کشمیر میں جاری قتل و غارت بند کرائی جائے۔ تمام غیر ملکی افواج کا انخلاء کرایا جائے۔ بھارتی جیلوں میں قید بے گناہ کشمیریوں کو رہا کروا کر واپس کشمیر میں لایا جائے اور لاکھوں غیر ریاستی باشندوں کو ریاست بدر کیا جائے جنہیں غیر قانونی طور پر کشمیر لا کر آباد کیا گیا ہے اور جموں کشمیر پر جاری جبری غیر ملکی قبضہ ختم کروا کر اقوام متحدہ فوری طور پر جموں کشمیر کو اپنی تحویل میں لے اور خطے میں حالات ساز گار ہوتے ہی ریاست کا اقتدار اعلیٰ ریاستی باشندوں کے حوالے کیا جائے۔ مظاہرین نے اپنے مطالبات پر مشتمل ایک تحریری میمورنڈم اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو پیش کیا ۔ جس پر صدر آذاد حکومت ریاست جموں کشمير ، ورلڈ کشمیر ایوئیرنس فورم کے سیکريٹری ڈاکٹر غلام نبی فائی، سابق ممبر کشمیر کونسل سردار سوار خان ، مظاہرے کے آرگنائزر صدر جموں کشمیر لبریشن فرنٹ نارتھ امريکہ حلیم خان اور کشمیر مشن کے وائس چئرمین محمد تاج نے دستخط کیے۔
مظاہرے کے اختتام پر اقوام متحدہ کے دفاتر کے سامنے جلسے کا اہتمام کیا گیا۔ جس سے صدر آزاد حکومت ریاست جموں کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری ، کشمير مشن کے سینئر وائس چئرمین محمد تاج، جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے صدر حلیم خان ، سابق ممبر کشمير کونسل سردار سوار خان، صدر پی پی یو ایس اے خالد اعوان چیف آرگنائزر یوتھ ونگ مسلم لیگ نون راجہ رزاق، جے کے ایل ایف کے نائب صدر راجہ مختار ، جنرل سیکرٹری اشرف گلشن، سردار وکیل، سردار مشتاق، طارق رحمان ، ظفر حقانی ، سردار رزاق ، سردار راشد محمود، سردار سبیل انور، سردار عاصم ، سنیر نائب صدرحاجی شفیع، پی ٹی آئی کے رہنماؤں سردار امتیاز ، سردار ساجد سوار، شکاگو سے راجہ یعقوب ، یاسين چوہان ،میاں فیاض ، جے کے پی پی کے رہنماؤں سردار نیاز، سردار زاہد، ایم سی کے رہنماؤں آفتاب شاہ، سردار محمود اکبر، رشید مرزا، کشمیر مشن کے جنرل سیکریٹری امتياز گڑالوی ، نائب صدر پی پی پی مشتاق علی ، لبریشن لیگ کے رہنما خواجہ ظفر، سول سوسائٹی ایکٹيوسٹ سیمی اسد، کشمیر مشن یو ایس اے کی چئیر پرسن آمنہ تاج ، صغیر احمد، افضل بیگ، آفتاب روشن ، سردار زبیر خان، سردار شعیب ارشاد، خیبر سوسائٹی کے رہنما تاج اکبر، چوہدری اعجاز فرخ ، اسماعیل شاہ، سردار اسحاق ، نیویارک سٹی کے علی رشید ، سابق امیدوار مئیر نیو یارک ، پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما سردار غلام مرتضیٰ کے علاوہ دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔
مظاہرے کو کامیاب کرنے کے لیے سردار فاروق، راجہ اعظم ، سردار حبیب، اشتیاق راجہ، سکندر راجہ، سردار علی انور نے کلیدی کردار ادا کیا۔
پاک امریکن میڈیا نے ہمیشہ کی طرح اس بار بھی مظاہرے کی تشہیر اور ٹیکنیکل سپورٹ مہیا کرنے میں بھرپور کردار ادا کیا۔ اس کے علاوہ سوشل اور الیکٹرانک میڈیا نے بھی مظاہرے کی زبردست کوریج کی جسے تحریک آزادی کشمیر کی تاریخ میں سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔