مذہبی سکالر مفتی محمد عمر نے بلدیاتی الیکشن میں حصہ لینے کا فیصلہ کر لیا
تراڑکھل (کے ٹی وی نیوز)عالم دین مفتی محمد عمر نے بلدیاتی الیکشن میں بطور ڈسڑکٹ کونسلر یونین کونسل پپے ناڑ سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کر لیا مفتی محمد عمر کا کہنا تھا رشتے داروں دوستوں کے مشاورت کے بعد عوامی ،علاقائی محرمیوں ،اور مسائل کو دیکھتے ہوئے الیکشن میں بھرپور حصہ لینے کا فیصلہ کیا اُن کا کہنا تھا یونین کونسل پپے ناڑ اسوقت بھی صحت ،تعلیم،انفراسٹکچر،تعمیر و ترقی،جیسے مسائل سے دو چار ہے لوگ بنیادی سہولیات سے محروم ہیں آج بھی خواتین پانی میلوں دور سروں پر اٹھا کر لاتی ہیں نوجوان بے روزگاری کی وجہ سے پریشان ہیں سرکاری نوکریوں پر میرٹ کی دھجیاں اُڑائی جا رہی ہیں فنڈز کی تقسیم میں کرپشن کا عروج ہے فنڈز کی غیر منصفانہ تقسیم ہے غریب کے حقوق پر خاص طبقہ کا قبضہ ہے ضرورت مند تک حق نہیں پہنچ رہا بلکہ کئی سالوں سے چند افراد تعمیر و ترقی میں رکاوٹ ہیں یونین کونسل پپے ناڑ میں کھیل کیلے ایک گراونڈ نہیں صحت کا ایک مرکز نہیں ،سڑکوں کھنڈارت ہیں بنیادی وجہ فنڈز میں کرپشن اور غیر منصفانہ تقسیم ہے ان مسائل کو دیکھتے ہیں دینی فریضہ سمجھتے ہوئے فیصلہ کیا ہے چوکیدار بن کر ان تمام مسائل پر پہرا دونگا اور حقیقی معنوں میں یونین کونسل پپے ناڑ کے لوگوں کا حق اُن تک پہنچائے گئے
انہوں نے بلدیاتی الیکشن میں اپنا سیاسی منشور بھی پیش کر دیا
انصاف کا سورج نکلے گا
کوچہ کوچہ بدلے گا
ہم عدل کی خاطر نکلے ہیں
تم آؤ ہمارے ساتھ چلو
ہمارا عزم
آزادی،عدل،امن،بھائ چارہ،خوشحالی،ترقی،شفافیت
۱-عوامی مسائل کا حل عوام کی دہلیز پر۔
۲-پینے کے صاف پانی اور بجلی کی بلا تعطل اور بلا تاخیر فراہمی کو یقینی بنانا۔
۳-رابطہ سڑکوں کی تعمیر اور صحت کی سہولیات کی فوری دستیابی کو یقینی بنانا
۴۔عوامی تنازعات کو قانونی تقاضوں کے مطابق عدالتوں کے بجاۓ جرگہ میں طے کرنا۔
۵-عوامی جان و مال اور عزت و آبرو کے تحفظ کو یقینی بنانا۔۔
۶-عزت نفس، خود داری اور احترام آدمیت کو یقینی بنانا۔
۷۔ریاست جموں و کشمیر کی آزادی ، وحدت، سالمیت اور حق خود اختیاری کےلیے قومی اور بین الاقوامی سطح پر مضبوط اور طاقتور موقف اور آواز کو بلند کرنا۔
۸-خواتین کو ہنر مند بنانے کےلیے کمپیوٹر مراکز،سلائ مراکز اور دستکاری مراکز کے قیام کی جد وجہد کرنا۔
۹۔فروغ علم اور ذوق مطالعہ کی تسکین کےلیے پبلک لائبریریز کے قیام کو یقینی بنانا۔
صحت مند سر گرمیوں کے رجحان کی حوصلہ افزاٸ اور کھیلوں کی سہولت بہم پہنچانا۔
۱۱۔بلدیاتی ادارے کو ایک فعال ادارہ بنانے کے لیے جدوجہد کرنا
۱۲۔ تمام ترقیاتی بجٹ بلدیاتی اداروں کے زریعے خرچ کرنے کے لیے قانون سازی کروانا
۱۳۔ضلعی انتظامیہ کو بلدیاتی ادارے کے بازو کے طور پر فنکشنل بنانا
۱۴۔لوکل سطح پر عوامی کمیٹیوں کے زریعے بجٹ کی شفافیت پر چیک رکھنے کا اہتمام کرنا