پلندری جنوبی گوراہ مسائل کی آمجگاہ ہے لوگوں کی خدمت کرنے کیلے الیکشن میں حصہ لیا ظہیر جواد امیدوار برائے ڈسڑکٹ کونسلر یونین کونسل جنوبی گوراہ
پلندری (کے ٹی وی نیوز)
جنوبی گوراہ سے حافظ ظہیر جواد نے بلدیاتی الیکشن میں بطور ڈسڑکٹ کونسلر حصہ لینا کا فیصلہ کر لیا حافظ ظہیر جواد انتخابی نشان کتاب سے الیکشن لڑ رہے ہیں اُن کا تعلق جمعیت علماء اسلام آزادکشمیر سے ہے ظہیر جواد نے کے ٹی وی کے نمائدہ سے خصوصی انٹریو میں کہا کے میرا علاقہ مسائل سے دو چار ہے آج بھی سڑکوں کی بری حالت ہے اسپتال نہیں خواتین آج بھی میلوں دور سر پر اٹھا کر پانی لاتی ہیں موجودہ حکومت کو ایک سال سے زائد وقت ہوا سوائے نعروں کے باتوں کے لوگوں کو کچھ نہیں ملا حکومتی فیصلے اور اعلانات یہاں کے وزیر موصوف کے پاس کم اُن کے مشیروں کے پاس زیادہ ہیں افسوس اس بات کا ہے میرے علاقے کے معززین اُن مشیروں کے پاس فائلیں اُٹھا کر پورا دن چکر کاٹتے ہیں
امیدوار برائے ڈسڑکٹ کونسلر یونین کونسل جنوبی گوراہ ظہیر جواد کا کہنا تھا یہاں لوگ برادریوں ٹبر قبیلہ علاقے کی سیاست کرتے ہیں میرے لیے ہر اک خاندان ہر شخص ہر قبیلہ میری برادری ہم نے ہمیشہ مساوات عدل کی بات کی ہے براری کی بات کی ہے انشاءاللہ لوگوں کے بنیادی مسائل کے حل کیلے چوکیدار بن کر پہرا دونگا!
میری یونین کونسل میں کچھ لوگ ووٹرز کو برادری کی بنیاد یا قبیلائی تقسیم کر رہے ہیں ایسا نہیں کرنے دے گئے یہاں کوئی چھوٹا بڑا نہیں سب برابر ہیں
ظہیر جواد کا کہنا تھا الیکشن مہم تیزی سے جاری ہے لوگ جوق در جوق ہمارے قافلہ میں شامل ہو رہےہیں انشاءاللہ دو تہائی سے جیتے گئے میرا مقابلہ یہاں صرف ایک امیدوار سے ہے اگر اُن کے ارگرد شامل لوگوں کو دیکھیں تو انہوں نے ہمیشہ مفادات کی سیاست کی آج ایک جماعت میں کل دوسری پرسوں تیسری نظریات مدفون ہو گئے مفادات کیوجہ سے میرا علاقہ بری طرح متاثر ہے میرے بلمقابل امیدوار کو اس لیے لایا گیا تاکہ اُن کے ارگرد مفاداتی لوگ انہیں یرغمال بنائیں رکھیں اور ماضی کی طرح اپنے اپنے مفادات حاصل کرتے رہیں میرے علاقے کے لوگ سمجھ گئے ہیں ہم نے ہمیشہ برادری اور قبیلہ کی تقسیم کی مخالفت کی ہے ہم سبھی گلدستہ کی ماند ہیں ریاستی فنڈز کے علاوہ بھی انشاءاللہ مل جل کر علاقے میں تعمیر و ترقی کرئے گئے علاقے کے لوگوں سے کہونگا جماعتی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر علاقے کی تعمیر و ترقی اور مسائل کو دیکھتے ہوئے فیصلہ کریں
لوگوں نے اعتماد کیا تو علاقے کو مثالی ماڈل بنائیں گئے ظہیر جواد کا کہنا تھا حکومتی فنڈز کیساتھ ساتھ ہم کوشش کرئے گئے کے یورپ و دیگر بیرون ممالک سے فلاحی کاموں کیلے فنڈریزنگ کر کے علاقے کی تعمیر و ترقی کریں کرپشن رشوت میرٹ کی پامالی سفارشی کلچر کا خاتمہ کرئے گئے غریب کا حق اس تک پہنچے گا سیاست دینی عبادت سمجھ کر کرنی ہے 27 نومبر کو لوگ کتاب پر مہر لگا کر ہمیں بھی آزما کر دیکھ لیں
(ناظرین و قارین ویڈیو انٹریو جلد انشاءاللہ کے ٹی وی فیس بک یوٹیوب پیچ پر نشر کیا جائے گا